چینی انکوائری کمیشن: ایف آئی اے کے افسر سجاد باجوہ کو نوکری سے برطرف کرنے کی سفارش
چینی انکوائری کمیشن کی تحقیقات کے دوران مختلف الزامات کے تحت معطل ہونے والے فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد مصطفیٰ باجوہ کو محکمانہ انکوائری میں قصور وار قرار دیتے ہوئے نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کی گئی ہے
نو صفحات پر مشتمل انکوائری رپورٹ کے مطابق سجاد مصطفیٰ باجوہ پر ’غیر معیاری اور غیر تسلی بخش کارکردگی، شوگر مل انتظامیہ سے مبینہ روابط، رازدارانہ معلومات کا تبادلہ کرنے اور مل انتظامیہ کو کمیشن کے حساس ریکارڈ تک رسائی دینے‘ کے الزامات ثابت ہوئے ہیں
سجاد باجوہ نے خود پر عائد تمام الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس انکوائری رپورٹ کو ’ذاتی عناد، بغض اور جلد بازی میں تیار کی گئی یک طرفہ رپورٹ‘ قرار دیا ہے۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ان پر عائد کردہ الزامات کے دستاویزی ثبوت انھیں فراہم نہ کر کے انھیں شفاف ٹرائل کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا
اس حوالے سے ایف آئی اے کے اعلیٰ حکام سے مؤقف لینے کے لیے رابطے کیے گئے مگر انھوں نے کسی سوال کا جواب نہیں دیا
قانونی ماہرین نے بھی ایف آئی اے کی اس انکوائری رپورٹ پر متعدد سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کے مطابق شفاف ٹرائل کے بغیر کسی کے خلاف بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکتی
قانونی ماہرین کی مکمل رائے جاننے سے قبل ایف آئی اے کی اس تفصیلی انکوائری رپورٹ پر نظر دوڑاتے ہیں کہ آخر اس رپورٹ میں ایک افسر کو کن وجوہات کی بنیاد پر ملازمت سے برخاست کرنے کی سفارش کی گئی
Comments
Post a Comment
aliasghar980@gmail.com