Posts

Showing posts from September, 2020

مریخی سطح کے نیچے ’پوشیدہ جھیلوں‘ کا پورا نیٹ ورک ہے، تحقیق

Image
 روم، اٹلی: ماہرینِ فلکیات کی ایک عالمی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ مریخ کے قطب جنوبی (ساؤتھ پول) پر جھیلوں کا ایک پورا ’نیٹ ورک‘ موجود ہے جو وہاں پر سطح کے نیچے چھپا ہوا ہے اس نیٹ ورک میں تین بڑی جھیلیں ہیں جن میں سب سے بڑی جھیل 30 کلومیٹر لمبی اور 20 کلومیٹر چوڑی ہے، جو سرد لیکن ’مائع پانی‘ والے متعدد تالابوں سے گھری ہوئی ہے۔ یہ سب کچھ مریخی سطح کے اندر، خاصی گہرائی میں موجود ہے بتاتے چلیں کہ 2018 میں سائنسدانوں نے دریافت کیا تھا کہ مریخی سطح سے 1500 میٹر گہرائی میں، قطب جنوبی پر، پانی کا ایک بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے جو تقریباً 20 کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ دریافت بھی اسی تسلسل میں ہے جبکہ یہ تمام جھیلیں بھی 2018 میں دریافت ہونے والی جھیل سے قریب ہی واقع ہیں دو سال پہلے ہونے والی دریافت کو ماہرین نے ایک اتفاق سمجھا تھا لیکن تازہ دریافت کے بعد وہ کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ شاید مریخ پر ہمارے سابقہ اندازوں سے کہیں زیادہ پانی موجود ہے۔ البتہ وہ سارے کا سارا سطح کے نیچے پوشیدہ ہے تحقیقی مجلّے ’’نیچر ایسٹرونومی‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہونے والی یہ رپورٹ اٹلی، جرمنی اور آسٹریلیا کے م

کسی دوا کے بغیر سرطانی خلیات کو تباہ کرنے میں کامیابی

Image
 سنگاپور سٹی: سائنسدانوں نے ٹیکنالوجی کے ذریعے ’بہروپ‘ بھرے انداز میں کینسر کے خلیات پر حملہ کرکے ان کا قلع قمع کیا ہے۔ یہ تجربات زندہ جانوروں پر کئے گئے ہیں جس میں کوئی دوا استعمال نہیں کی گئی ہے اس بالکل نئی ٹیکنالوجی میں نینو ذرات کو ایل فینائل ایلانائن نامی امائنو ایسڈ میں ڈبویا گیا ہے۔ یہ کئی ایسے کئی ایسڈ میں سے ایک ہے جس کی بدولت سرطانی خلیات نشوونما پاتے ہیں۔ ایل فینائل ایلانائن جسم میں نہیں  بنتے بلکہ گوشت اور ڈیری مصنوعات سے اسے ہمارا جسم جذب کرتا ہے تجرباتی طور پر چوہوں پر نینواسکوپک فینائل ایلانائن پورس امائنو ایسڈ ممک یا Nano-pPAAM کا نام دیا گیا ہے۔ جب یہ کینسر کے خلیات کے پاس جاتےہیں تو وہ خود کو اس کا دوست سمجھتے ہیں لیکن دھیرے دھیرے کینسر کو گھلادیتےہیں۔ لیکن وہ اطراف کے صحتمند خلیات کو نقصان نہیں پہنچاتے سنگاپور کی نانیانگ یونیورسٹٰی کے پروفیسر ڈالٹن ٹے نے یہ کام کیا ہے جس میں نینومٹٰریل کو دوا لے جانے والے نظام کی بجائے خود دوا کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ اس عمل میں ایل فینائل ایلانائن کسی ٹروجن ہارس کا روپ دھار کر اندرونی طور پر نینوتھراپی کرتا ہے Nano-pPAAM کو مخ

کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ پھول کس چیز سے بنے ہیں؟

Image
 ساؤ پالو: ان تصویروں میں دکھائی دینے والے پھول بظاہر اصلی لگتے ہیں لیکن درحقیقت یہ شکر سے بنے ہوئے ہیں اور انہیں کھایا جاسکتا ہے۔ یہ پھول برازیل کی لیوسیانا گونزالیز کے ہنر کا ثبوت ہیں جو آج سے تین سال پہلے تک بیکنگ کے بارے میں کچھ نہیں جانتی تھیں لیکن آج وہ مشہور ہوچکی ہیں قصہ کچھ یوں ہے کہ لیوسیانا ایک سول انجینئر تھیں اور اپنے پیشے میں کامیاب بھی تھیں۔ لیکن 2017 میں وہ اس کام کا دباؤ برداشت نہ کرسکیں اور شدید بیمار پڑگئیں تب تک انہیں کیک پیسٹریاں بنانا بالکل بھی نہیں آتا تھا شدید بیماری کی وجہ سے وہ تین مہینے تک بستر سے لگی رہیں اور طبیعت سنبھلنے پر انہوں نے اپنے گھر کے سامنے واقع ایک اسکول جانا شروع کردیا جہاں کھانا پکانے اور بیکنگ کی تربیت دی جاتی تھی وقت گزاری کےلیے انہوں نے وہاں سے کیک پیسٹریاں بنانا اور بیکنگ سیکھنا شروع کردیا؛ اور دیکھتے ہی دیکھتے اس میں انہیں بہت مزا آنے لگا ان کی بنائے بنائے ہوئے کیک اور پیسٹریاں صرف مزیدار ہی نہیں ہوتے بلکہ سول انجینئرنگ کے شعبے میں اپنی مہارت استعمال کرتے ہوئے وہ انہیں خوبصورت بھی بنا دیتیں جلد ہی وہ کیک پیسٹریوں پر لگانے کےلیے شکر سے

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مودی حکومت کے ہراساں کرنے پر بھارت میں کام بند کردیا

Image
 برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بینک اکاؤنٹ منجمد کردیے گئے جس کے نتیجے میں اس نے اپنے ملازمین کو فارغ کرکے بھارت میں جاری کام بندکردیا۔ ایمنسٹی نے کہا کہ مودی حکومت انسانی حقوق کی تنظیموں کے خلاف منظم مہم چلا رہی ہے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے انڈیا میں سینیئر ریسرچ ڈائریکٹر رجت کھوسلہ نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسے مودی حکومت کی جانب سے شدید ہراسانی کا سامنا ہے جس میں منظم حملے اور دھمکیاں بھی شامل ہیں، جس کی وجہ بھارت میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں مسلم کش فسادات ہوں یا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، مودی حکومت ایمنسٹی کے کسی سوال کے جواب نہیں دینا چاہتی رجت کھوسلا نے امید ظاہر کی کہ دنیا بھر کے ذمہ داران بیٹھیں گے اور بھارت میں ہمارا کام بند کیے جانے کا نوٹس لیں گے قبل ازیں ایمنسٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ دہلی پولیس نے فروری میں مسلم کش فسادات کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں۔ اسی طرح ایمنسٹی نے مودی حکومت پر اس بات کے لیے بھی زور دیا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں گرفتار تمام سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اور صحافیوں ک