ایٹمی توانائی: کیا مستقبل چھوٹے چھوٹے جوہری پلانٹس کا ہے؟

امریکہ کی ریاست اوریگون کے شہر کورویلس میں نُوسکیل پاور نامی کمپنی کے انجینئر کھڑکیوں سے عاری کنٹرول روم میں بیٹھے ہیں اور ان کے سامنے دیوار پر کئی کپمیوٹرسکرینز لگی ہوئی ہیں۔ ان انجینیئرز کو امید ہے کہ وہ جو تحقیق کر رہے ہیں وہ جوہری توانائی کے مستقبل میں کلیدی کردار ادا کرے گی

سامنے سکرینوں پر ٹمٹماتے نشانات اصل میں اس جوہری توانائی کی نشاندھی کر رہے ہیں جو اس عمارت میں لگے ہوئے 12 چھوٹے چھوٹے نیوکلیئر ریئکٹرز پیدا کر رہے ہیں۔ کل ملا کر یہ بارہ ری ایکٹر اتنی بجلی پیدا کر سکیں گے جتنی امریکہ بھر میں کئی مقامات پر قائم جوہری توانائی کے پلانٹ پیدا کر رہے ہیں

ان میں سے ہر پلانٹ اتنی بجلی پیدا کر رہا ہے جو تقریباً پانچ لاکھ 54 ہزار گھروں کے لیے کافی ہوتی ہے۔ یہاں کمپنی کے کنٹرل روم میں لگی ہوئی سکرینوں پر دکھائی دینا والا کھجور کا ایک درخت بتاتا ہے کہ بارہ ریئکٹرز میں سے کون سا اس وقت ’آئی لینڈ موڈ‘ پر چل رہا ہے، یوں آپ ایمرجنسی کی صورت میں کسی بھی ریئکٹر کو بند کر سکتے ہیں

یہ کنٹرول روم حقیقت میں چیزوں کو کنٹرول نہیں کر رہا بلکہ یہ اس جوہری پلانٹ کی نقل ہے اور سکرینوں پر نظر آنے والے ریئکٹرز کا اصل میں کوئی وجود نہیں ہے۔ لیکن نُوسکیل نامی یہ کمپنی چھوٹے جوہری ریئٹرز یا ’سمال موڈیولر ریئکٹرز‘ (ایس ایم آر) کہلانے والی ٹیکنالوجی بنانے پر اب تک نو سو ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکی ہے

Comments

Popular posts from this blog

بلڈ پریشر کی عام دوا استعمال کرنے والے نمونیہ اور فلو کے وار سے بھی محفوظ

فلائی نووا: بچوں اور بڑوں کے لیے روشن، اڑن لٹو

ستمبرمیں سیمنٹ کی ریکارڈ کھپت ہوئی، اے پی سی ایم اے