نیب قوانین میں اپوزیشن کی ترامیم ،حکومت نے ایسا واضح اور دو ٹوک جواب دے دیا کہ حزب اختلاف کے ہوش ہی اڑ جائیں گے
اسلام آباد مشیر داخلہ بیرسٹر مرزا شہزاداکبر نے کہا ہے کہ اپوزیشن نیب قوانین میں 35 ترامیم مانگ رہی ہے،اپوزیشن کی 35 ترامیم سے نیب کا ادارہ مفلوج ہوجائے گا،اپوزیشن چاہتی ہے احتساب کے عمل کو بند کردیا جائے،وزیراعظم کا موقف ہے احتساب کے عمل پرسمجھوتہ نہیں ہوگا، اپوزیشن قومی سلامتی سے متعلق ایشوزپرقدم بڑھائے لیکن حکومت کو بلیک میل نہ کرے، فیٹف کے بدلے اپوزیشن جو مانگ رہی ہے وہ نہیں دے سکتے،اپوزیشن کے نکات پربات چیت نہیں ہوسکتی
نجی ٹی وی کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر داخلہ بیرسٹر مرزا شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے ساتھ ایف اے ٹی ایف پرمذاکرات ہورہے ہیں
اپوزیشن چاہتی ہے احتساب کے عمل کو بند کردیا جائے،اپوزیشن نیب قوانین میں 35 ترامیم مانگ رہی ہے،اپوزیشن کی 35 ترامیم سے نیب کا ادارہ مفلوج ہو جائے گا،اپوزیشن کا مطالبہ ہے 1999سے پہلےکا احتساب نہیں ہوگا، اپوزیشن کے 35 نکات کا مطلب نیب کو بند کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ٹارگٹڈ اصلاحات چاہتی ہے،وزیراعظم کا موقف ہے احتساب کے عمل پرسمجھوتہ نہیں ہوگا،اپوزیشن قومی سلامتی سے متعلق ایشوزپرقدم بڑھائے، اپوزیشن حکومت کو بلیک میل نہ کرے،فیٹف کے بدلے اپوزیشن جو مانگ رہی ہے وہ نہیں دے سکتے،اپوزیشن کے 35 نکات کا مطلب نیب کو بند کرنا ہے،اپوزیشن کے نکات پربات چیت نہیں ہوسکتی
بیرسٹر شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن چاہتی ہےاحتساب کےعمل کوبندکردیاجائے،اپوزیشن کہتی ہے1999سےپہلےکااحتساب نہیں ہوگا،اپوزیشن کہتی ہےنیب کا چیئرمین کسی کوگرفتارنہیں کرسکےگا،اپوزیشن کامطالبہ ہے کہ ایک ارب سےکم کی کرپشن نہیں ہوگی،اپوزیشن کی35ترامیم سےنیب کاادارہ بالکل مفلوج ہو جائے گا،عمران خان کامؤقف واضح ہےکہ احتساب کےعمل پرکوئی سودےبازی نہیں ہوگی،اپوزیشن حکومت کو بلیک میل نہ کرے۔بیرسٹر مرزا شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ ہم اپیل کررہےہیں کہ قومی سیکیورٹی کےمعاملات پرقدم بڑھائیں،اگرپاکستان بلیک سےگرےلسٹ میں چلاجاتاہےتواس سےبہتری آئےگی،ایف اےٹی ایف کےمذاکرات مقررہ وقت میں کیےجاتےہیںاپوزیشن کےساتھ ایف اے ٹی ایف پرمذاکرات ہورہےہیں
Comments
Post a Comment
aliasghar980@gmail.com